اٰمَنَ ٱلرَّسُولُ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِۦ
یہ رسول اُس ہدایت پر ایمان لایا ہے جو اس کے رب کی طرف سے اس پر نازل ہوئی ہے۔
البقرہ آیت 285
وَمَا يَنطِقُ عَنِ ٱلْهَوَىٰٓ
وہ اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتا
النجم آیت 3
پہلی آیت دوسری کی وضاحت کر ریی ہے۔ اسکو ایسے سمجھنا چاہئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی قرآن پر ہی ایمان پر لائے ہیں۔ اور وہ جو بھی فرماتے ہیں وہ قرآن کے مطابق ہوتا ہے۔
قرآن بتاتا ہے کہ دین کیا ہے اور سنت یہ ہے کہ آپ نے اس دین پر عمل کس طریقے سے کیا اور حدیث اس کا بیان ہے۔
احادیث بطور ماخذ دین
قرآن محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے لکھوایا اور ایک نہیں کئی کئی کاتبان وحی کا ذکر ہے۔ جب کہ حدیث لکھانا تو ایک طرف لکھنے سے بھی منع کر دیا۔